کراچی: 150 مزارات کا لاکھوں روپے کا نذرانہ خردبرد
مزارات پر چڑھائی جانے والی چادروں کو روزانہ نصف قیمت پر دکانداروں کو واپس فروخت کردیا جاتا ہے
محکمہ اوقاف کے ملازمین چراغوں کیلئے گھی کے استعمال پر زائرین سے رقم لوٹ رہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے
کراچی( کامرس رپورٹر) محکمہ اوقاف کے ملازمین اپنے ایڈمنسٹریٹر کی ایما پر کراچی میں واقع 150 مزارات کی پیٹیوں پر چڑھائی جانے والی چادروں اور جلائے جانے والے چراغوں کی مد میں یومیہ لاکھوں روپے وصول کر رہے ہیں تفصیلات کے مطابق محکمہ اوقاف کی زیر نگرانی مزارات پر تعینات اوقاف کی رقم خرد برد کرنے میں مصروف ہیں۔ پیٹیوں سے بر آمد ہونے والی رقوم کا آڈٹ کا کوئی انتظام نہیں، دوسری طرف مزارات پر چڑھائی جانے والی چادروں کو یومیہ کی بنیاد پر دکانداروں کو نصف قیمت پر واپس فروخت کرکے پیر اور جمعرات کے دنوں میں لاکھوں روپے بٹورے جاتے ہیں۔ یہی صورتحال مزارات پر جلائے جانے والے چراغوں کی ہے جس میں گھی کے استعمال کیلئے بیک وقت کئی زائرین سے رقوم بٹوری جاتی ہے۔ یا چراغوں کیلئے دئے جانے والے گھی کے کارٹن فروخت کرکے رقم جیبوں میں ڈال دی جاتی ہے۔ حضرت عبداللہ شاہ غازی کے مزار سمیت شہر کے بیشتر مزارات پر تعینات اوقاف کے اہلکاروں کو لوٹ کھسوٹ سے مقامی عرس کمیٹیاں بھی روکنے سے قاصر ہیں۔